
عورت نفسیاتی مریضہ بن جاتی ہے جب مرد اسے یہ کہے کہ ؟؟
متاثرکن بنا چاہتے ہیں تو یہ عادت اپنائیں ۔ کم بولیں(یعنی اگر کسی سے بات چیت کررہے ہوں تو سامنے والے کی نسبت کم بولیں۔اورکوشش کریں بامعنی اور بامقصد گفتگوہو)۔ دوسرے کو زیادہ سنیں یعنی دوران گفتگو دوسرے کو زیادہ سے زیادہ سنیں اور ہر بات کرنے والے کو مکمل توجہ دیں)۔ دوسرے کی بات پر رد عمل کم دیں۔ ہم میں سے اکثر دوران گفتگو بات مکمل سننے سے پہلے ہی جوابی وار کردیتے ہیں۔ لیکن ضرورت اس بات کی ہے کہ آپ صبر وتحمل سے بات سن کر مختصر اور منا سب ردعمل دیں۔ مشاہدہ زیادہ سے زیادہ کریں، یہ عادت آپ کو معاملات کی باریکی کو سمجھنے میں مدد دے گی اور آپ بہت سی جگہ پر غلطی کی شرمندگی اٹھانے سے بچ جائیں گے۔
یہ سننے میں بہت عام سی باتیں لگتی ہیں ۔ لیکن ان عادات کا حامل شخص بہت زیادہ متاثر کن ہوتا۔ لو گ اس سے بات کر کے بہت اچھا محسو س کرتے ہیں اور بار بار ملنے کے خواہشمند رہتے ہیں۔ امید ہے آپ بھی ان کے جادوئی اثر سے فائدہ اٹھائیں گے۔ مرد عورت کی عزت نہیں کرتا اس کو توجہ اور محبت نہیں دیتا تو عورت نفسیا تی مریضہ بن جاتی ہے ۔
پھر سب کہتے ہیں اس پر جن ہیں یا کوئی کہتا ہے اس پر جادو ہوا ہے تعو یذ ہوا ہے عورت سے محبت نہ بھی کریں بس اسے انسان سمجھیں اس کی عزت کریں بدصورت رویے خوبصورت چہر ے کھاجا تے ہیں۔جب بھی آپ غلطی پر فوراً سے معذرت کرلیں۔ اس سے سامنے والے کو کچھ ملے یا نہیں لیکن آپ اپنے ذہن میں پیدا ہونے والے انتشار سے ضر ور بچ جائیں گے۔ اپنے احساسات کے تبد یل ہونے کا انتظار نہ کریں کہ وہ آپ کو ایکشن لینے پر مجبور کریں بلکہ آپ ایکشن لیں آپ کے احساسات خود بخود بدل جائیں گے ۔ چار الفاظ بندے کو ہلاکت میں ڈال دیتے ہیں میں، ہم ، میرا ، میرے پاس۔
درد سب کے ایک جیسے ہیں مگر حوصلے الگ الگ ہیں کوئی بکھر کر مسکراتا ہے تو کوئی مسکر ا کر بکھر جاتا ہے۔ ہم سب کو یہ بات جان لینی چاہیے کہ ہم کسی دوسرے کے لیے وقتی طور پر بہت اہم تو ہو سکتے ہیں۔ لیکن ہمیشہ کے لیے نہیں۔ ہم جب یہ بات مان لیں گے تو نفسیاتی اذیت کی اک قسم سے چھٹکاراپالیں گے۔ کچھ لوگوں کو مشورے سے زیادہ سنے جانے کی ضرورت ہوتی ہے۔لہٰذا کوئی غم زدہ اپنےجذبات شئیر کرنا چاہیے تو سن لیا کریں۔ غم ایک جذباتی درد ہے۔ جو کہ ہمیں کسی ناکامی ، نقصان ، تکلیف یا بے چارگی کی وجہ سے محسو س ہوتا ہے۔ جو شخص اس کا شکا ر ہووہ خود کو دوسروں سے الگ کر لیتاہے۔ ہر وہ عمل جو ہم کرتے ہیں۔ اس بات کا فیصلہ کا کرتا ہے کہ ہم جذباتی طور پر کیا محسو س کریں گے؟ اپنی سوچ بدل لیں ، اپنے رویے میں گرمجوشی لے آئیں اور محنت کرنا شروع کردیں۔ غصہ دوسروں کو جسمانی ، جبکہ آپ کو نفسیاتی نقصان پہنچا تا ہے۔