صرف ان چا ر سوالوں کا جواب دے دو اللہ کی پکڑ سے بچ جاؤ گے

آپ کو بے مقصد پیدا نہیں کیا گیا ہے۔ اور آپ کو بغیر پرس کے نہیں چھوڑا جائےگا۔ بلاشبہ خدا آپ سے آپ کے سارے کاموں کے بارے میں پوچھ گچھ کرے گا۔ ایمان، معرفت اور تصدیق اقرار اسلام کا نام ہے۔ الحمداللہ! اگرچکہ ہم انہی امور پرایمان رکھتے ہیں ۔ جن پر انبیاء کرام اور رسول اللہﷺ ایمان رکھتے تھے مگر وہ عبادات میں تمام مخلو قات سے افضل ہے۔ کیونکہ وہ عبادت کے اعلی ٰ مقام پر فائز تھے۔ اور ان کے عبادات بدرجہ مکمل اور مقبول تھی۔ حقیت یہ ہے کہ انبیاء کرام اللہ کی بلند شاہ منتخب مخلوق ہیں۔

انبیاء کرام کواللہ تعالیٰ نے بے پناہ مدراج سے نوازا ہے۔ او رہمیں جو کچھ ثواب، برکات یا کمالات حاصل ہیں ۔انبیاء کرام کے طفیل حاصل ہوئے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان انبیاءکرام کی وجہ سے ہمیں اپنے فضل وکرم سے محروم نہیں رکھتا۔ جس شخص نے اللہ تعالیٰ کے احکامات پر عمل نہیں کیا مگر ش رک بھی نہیں کیا وہ مومن ہی رہے گا۔ جن لوگوں کے متعلق یقین ہو کہ وہ اللہ کے مجر م ہیں اور وہ ضرور جہ نم میں جائیں گے تو ان کے لیے مغفرت کی دعا مانگنا ح رام ہے۔ ش رک سب سے بڑا گن اہ ہے۔

او ربڑا جرم ہے اس کے مقابلے میں زمین وآسمان کےتمام گن اہ کچھ حیثیت نہیں رکھتے۔ صرف ان چار سوالوں کے جواب دے دو۔ اول: اپنے علم سے کس طرح کام لیا؟ ، دوم: اپنے جسم کو کس تگ ودو میں کھپایا؟، سوم : مال کس طرح کمایا اور کن کاموں میں خرچ کیا؟ ، چہارم: اپنی عمر کو کن کاموں میں صرف کیا؟ اگر خلیفہ وقت ف وت ہوجائے تو اس قائم مقام قاضی ہوگا جو خلیفہ کے احکامات کو جاری کرے گا۔

حضرت ابو امام حنیفہ ؒ نے چالیس سال تک عشاء کے وضو سے فجر کی نماز ادا کی۔ آپ کا وصال ہوا تو آپ کے ہمسائے کی ایک بچی نے اپنے باپ سے پوچھا: وہ ستون کدھر گیا جسے میں ہمسائے کی جھت پر کھڑا دیکھا کرتی تھی۔ باپ نے بتایا: بیٹی وہ ستون نہیں تھا وہ امام ابوحنیفہ ؒ تھے جو رات بھر کھڑے ہوکر نماز پڑھا کرتے تھے۔ میں نے ساری زندگی کسی کی برائ ی کا بدلہ برائ ی سے نہیں دیا اور نہ ہی کسی کاتذکرہ برے الفا ظ میں کیا۔

Sharing is caring!

Comments are closed.