
وہ چار لوگ جن پر اللہ رحم فرماتا ہے
رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تھا چار لوگوں کے لئے اللہ نے رحمت کا وعدہ کروایا ہے پیغمبر کی زبان سے جو خریدتے وقت نرمی اختیار کرتا ہے بیچتے وقت نرمی اختیار کرتا ہے پیسہ دیتے وقت اور تقاضا کرتے وقت نرمی اختیار کرتا ہے آپ جب کسی دوکان پر جائے تو آپ یہ بھی کہہ سکتے ہیں السلام علیکم محترم یہ چیز مجھے درکار ہے آپ کے پاس دستیاب ہے سلام بھی کہہ دیا نیکی بھی لے لی
چیز ملے نہ ملے اللہ کی رحمت مل جائے گی اور اگر آپ جا کر سلام بھی نہ کریں اور کہیں اوئے یہ چیز ہے آپ کے پاس تو ہوسکتا ہے کہ وہ آپ کو دکان سے باہر نکال دے تو اس رویہ میں کوئی فائدہ نہیں چیز دیتے وقت بھی آپ نرمی اختیار کریں محترم یہ چیز میرے پاس موجود ہے اگر آپ کو پسند ہے تو ٹھیک نہیں تو فلاں جگہ سے آپ کو اس سے بہتر مل جائے گی دو کلمے ہیں آپ کو تین نعمتیں ملیں گی سچے اخلاق کی وجہ سے آپ قیامت کے دن وہاں کھڑے ہوں گے جہاں تہجد گزار اور روزے دار کھڑے ہوں گے
اس نرمی کی وجہ سے اللہ کی رحمت کے مستحق بن جائیں آپ نے ایک ایسے شخص کو راستہ بتا دیا حق ادا کیجئے نرمی کو نہ چھوڑئے نرمی جس چیز میں آجائے وہ چیز خوش نما بن جاتی ہے اور جس چیز سے نرمی دور کر دی جائے وہ چیز بدنما ہو جاتی ہے ۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ میں نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: اللہ تعالیٰ نے رحمت کے سو حصے بنائے ہیں
جن میں سے اُس نے ننانوے حصے اپنے پاس رکھ لئے اور ایک حصہ زمین پر نازل کیا۔ ساری مخلوق جو ایک دوسرے پر رحم کرتی ہے یہ اُسی ایک حصے کی وجہ سے ہے، یہاں تک کہ گھوڑا جو اپنے بچے کے اُوپر سے اپنا پاؤں اُٹھاتا ہے کہ کہیں اُسے تکلیف نہ پہنچے وہ بھی اسی ایک حصے کے باعث ہے۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کے پاس سو رحمتیں ہیں اُس نے اُن میں سے ایک رحمت جن، انس،
حیوانات اور حشرات الارض کے درمیان نازل کی ہے جس کی وجہ سے وہ ایک دوسرے پر شفقت و رحم کرتے ہیں، اور اُسی سے وحشی جانور اپنے بچوں سے محبت کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے ننانوے رحمتیں (اپنے پاس) محفوظ رکھی ہیں، جن کے سبب قیامت کے دن وہ اپنے بندوں پر رحم فرمائے گا۔
حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اﷲ عنہما بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے سو رحمتوں کو پیدا کیا جن میں سے ایک رحمت کو اُس نے ساری مخلوق کے درمیان تقسیم کر دیا اور ننانوے کو قیامت کے دن تک کے لئے محفوظ کر لیا۔اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔آمین