
بارہ غذائیں جگر کی گندگی صاف
جگر انسان جسم کے ان حصوں میں سے ایک ہے جن کو عام طور پر اس وقت تک سنجیدہ نہیں لیا جاتا جب تک وہ مسائل کا باعث نہیں بننے لگتے اور کچھ لوگوں کے لیے بہت تاخیر ہوجاتی ہے۔جگر کو جسم کا رکھوالا بھی کہتے ہیں کیونکہ یہ ہر وقت جسم کی صفائی میں لگا رہتا ہے، ناصرف یہ بلکہ پروٹین اور فیٹ کو استعمال کرکے توانائی پیدا کرنا، نظام ہضم کو ضروری تعاون فراہم کرنا، خون میں موجود نقصان دہ جراثیم کو مارنے کے لیے کیمیکل ری ایکشن کرنا اور خون کو زہریلے مادوں سے پاک کرنا بھی اسی جگر کا کام ہے ۔اس انتہائی اہم اور کارآمد عضو کو صحت مند اور صاف ستھرا رکھنا انسانی صحت کے لیے بے انتہا ضروری ہے، اس کے لیے لازمی ہے کہ متوازن اور صحت بخش غذا کا استعمال رکھا جائے۔سیب کے استعمال سے جسم میں کولیسٹرول لیول درست رہتا ہے ، جس سے جگر کو بڑی مدد ملتی ہے، اس کے علاوہ یہ میلک ایسڈ سے بھی بھرپور ہوتا ہے جو خون اور جگر کو صاف کرتے ہیں۔
سیب میں اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات ہوتی ہیں جو جگر کی صحت کے لیے ضروری ہیں ۔دالیں بھی جگر کے لیے فائدے مند ہیں، ان میں پودے سے حاصل ہونے والا پروٹین موجود ہوتے ہیں، جگر کے مرض میں ضرورت سے زیادہ پروٹین بھی نقصان دہ ہو سکتا ہے، دال جسم کو اتنا ہی پروٹین پہنچاتی ہے جتنی کہ جسم کی ضرورت ہوتی ہے ۔لیموں جگر کے لیے بہترین غذا ہے، یہ قدرتی طور پر جگر کی کلینزنگ کرتا ہے ۔ اس سے جسم کو وٹامن سی حاصل ہوتا ہے جو جگر کو ضروری انزائمز پیدا کرنے میں مدد کرتا ہے اور جسم کو توانائی حاصل ہوتی ہے۔جگر کے امراض میں مبتلا افراد کو اکثر نمک کی جگہ لیمو استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے ۔جگر کو صحت مند رکھنے والی دیگر غذاؤں میں جو کا دلیہ، کھجور، لہسن، سبز چائے، چقندر، انجیر، میوہ جات، مچھلی، زیتون کا پھل، آلوبخارا، پکی ہوئی غذاؤں میں پرندوں کے گوشت کی یخنی، بکرے کے گوشت کی یخنی، مونگ مسور کی دال، کالے چنے کا پانی، کدو شامل ہیں۔ان اجزاء میں جینیاتی تبدیلی بھی نہیں ہے اور اینٹی آکسی ڈینٹ ہونے کے ناتے جگر کو محفوظ رکھتے ہیں۔چقندر ایک بہترین اینٹی آکسیڈنٹ ہے ۔ سرخ اور جامنی رنگ کی یہ سبزی خون کو صاف اور خالص بناتی ہے ۔
اس میں موجود فولیٹ، فائبر، آئرن، بیٹیائن، بیٹا سینن اور بیٹانین جگر کے لیے بے حد مفید ہیں ۔ جگر میں ایک فائبر پیکٹن بھی موجود ہوتا ہے جو کہ پیٹ کو بھر ا رکھتا ہے اور جسم کی صفائی کرتا ہے ۔ چقندر میں موجود فائبر جگر میں موجود زہریلے مادے کو خون میں جذب نہیں ہونے دیتے بلکہ جسم سے خارج کرنے میں مدد کرتے ہیں ۔پھول گوبھی کا گہرا ہرا رنگ اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹ اور کلوروفل کی طرف اشارہ کرتا ہے ۔ پھول گوبھی میں فائبر کثیر تعداد میں موجود ہوتا ہے جس سے جسم فاضل مادوں سے صاف ہوجاتا ہے ۔ اس میں پائے جانے والے گلوکو سائنو لیٹس جگر کا فضلہ خارج کرنے کے لیے ضروری انزائمز پیدا کرنے میں مدد کرتے ہیں ۔ پھول گوبھی وٹامن ای حاصل کرنے کا بھی ایک اہم ذریعہ ہے ۔شکر قندی میں بیٹا کیروٹین پایا جا تا ہے جس سے جسم کو اینٹی ان فلیمیٹری غذائیت ملتی ہے یعنی وہ توانائی جو جسم کو موٹا نہیں کرتی ۔ جسم میں جا کر بیٹا کیروٹین وٹامن اے بن جاتا ہے جو کہ جگر کے لیے بے حد مفید ہے ۔ سپلیمنٹس سے بہتر ہے وٹامن اے کی ضرورت بیٹا کیروٹین سے بھرپور غذاؤں جیسے پھول گوبھی اور کدو وغیرہ سے پوری کی جائے ۔اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔آمین