بڑی آنت کے درد کا علاج چند ہی دنوں میں درد سے چھٹکارا

بڑی آنت میں اگر درد رہتا ہے تو کھانے کے ایک لقمے کو بتیس بار چبائیے آنتوں کا کينسر ہانگ کانگ ميں سب سے عام کينسر ہے۔

2013 کی ہانگ کانگ کينسر کے اعداد و شمار کےانتڑیوں کی سوزش کے لیے اسٹابری مفید ہو سکتی ہے سیب کی طرح ایک پیالا اسٹابری کا بھی آپ کو ڈاکٹر سے دور رکھ سکتا ہے۔ ماہرین حیاتیات کو انسانی جسم کے نظام ہضم کی پیچیدگیوں کو رفع کرنے میں خاص طور پر اسٹابری کے بے بہا فوائد نظر آئے ہیں۔ دنیا بھر میں لاکھوں افراد انتڑیوں کی سوزش، کروہن کی بیماری (اِس کا تعلق بھی منہ سے مقعد کے راستے میں پیدا ہونے والے عوارض سے متعلق ہے) یا کولن کی جھلی میں ورم میں مبتلا ہیں۔یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ ایسے امراض میں مبتلا افراد اپنے معالج سے بھی انہیں بیان کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس کرتے ہیں اور اس مرض کو بہت ہی پرائیویٹ خیال کرتے ہیں۔ بیالوجیکل ریسرچرز مسلسل کروہن کی بیماری پر ریسرچ جاری رکھے ہوئے ہیں لیکن تاحال وہ کوئی حتمی رائے قائم نہیں کر سکے کہ ایسی کوئی خوراک ہے،

جس کے استعمال سے یہ بیماری لاحق ہوتی ہے۔ بعض اوقات ماحولیاتی تبدیلیوں، خوراک خوری کی عادات، سگریٹ نوشی اور حفظان صحت کے اصولوں پر نہ عمل کرنے سے بھی کروہن بیماری لاحق ہو جاتی ہے۔معالجین کا خیال ہے کہ انتڑیوں یا نظام ہضم کے عضویات سے جڑے جسمانی عوارض (آئی ایم بی) کے مؤثر علاج میں بعض سبزیاں اور پھل انتہائی مفید ہو سکتے ہیں۔یہ بھی خیال کیا گیا ہے کہ ان کے استعمال سے مکمل صحت یابی اگر ممکن نہیں تو بہتری کا امکان یقینی طور پر موجود ہے۔ بعض معالجین نے اسٹابری کو انتڑیوں سے منسلک پیچیدگیوں کے لیے ایک بہترین غذا و دوا قرار دیا ہے۔مطابق، ہر 10000 آبادی ميں سے، 66 لوگوں آنتوں کے کينسر ميں مبتلا ہيں۔ آنتوں کے کينسر کا، اگر شروع ميں ہی پتہ لگايا اور علاج کيا جائے، تو انتہائی قابل علاج ہے۔ مرض کی علامات اور اسباب کو سمجهنا فوری تشخيص اور علاج کے قابل بناتا ہے۔ مرض، علاج کا بنيادی علم، ضروری نرسنگ اور ديکه بهال کی تکنيک جلد صحت يابی اور مرض کے دوباره لوڻنے کے خطرے کے کم کرنے کو يقينی بناتی ہے۔ صحت مند غذا، مناسب جسمانی ورزش اور معائنہ پروگرام آنتوں کے کينسر کے خطرے کو نہايت کم کرتا ہے۔اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔آمین

Sharing is caring!

Comments are closed.