
بغیر ٹیسٹ ٹیوب کے گھر میں آسانی سے خود چیک کر لیں
انسان کی زندگی کے مختلف مراحل ہیں شیر خورانی بچپن لڑکپن بلوغت جوانی اور پھر بڑ ھاپے کا سفر انسانی زندگی کے ان مراحل کے ساتھ انسانی عقل و شعور میں بھی تبدیلیاں آ تی رہتی ہیں اور انسان کی ضروریات اور احساسات بھی بدلتے رہتے ہیں یاد رہے کہ جیسے جیسے انسان زندگی کے ایک مرحلے سے دوسرے مرحلے میں داخل ہوتا ہے تو اس کی عینی ضرورت میں بھی اضافہ ہوتا چلا جاتا ہے کچھ وہ کتابوں سے سیکھتا ہے کچھ وہ دوستوں سے اور اپنے معاشرے سے سیکھتا ہےاور کچھ اپنی علمی زندگی سے یاد رہے کہ ہمارے معاشرے میں شرم و حیا ء کی وجہ سے نوجوان اکثر اوقات ایسی باتیں پوچھنے سے گریز کرتے ہیں۔
جن کا تعلق انسان کی ازدواجی زندگی سے ہوتا ہے۔ حالانکہ یہ انسانی زندگی کا انتہائی اہم مرحلہ ہوتا ہے اور ہمیں چاہیے کہ اس عملی زندگی میں متعلق ضروری باتیں جن کی تعلیم اسلام نے بھی دی ہے ان کے بارے میں جاننے کی کوشش کی جائے آج ہم ایسے نوجوانوں کے لیے حمل کے بارے میں کچھ ضروری معلومات شیئر کرنے والے ہیں جن کی نئی شادی ہوئی ہے یا پھرشادی ہونے والی ہے ہم آپ کو بتائیں گے حمل کی ابتدائی علا مات کیا ہیں شادی شدہ جوڑو ں کے لیے یہ معلو مات جا ننا بہت ہی ضروری ہے۔ تا کہ ایسی علا مات ظاہر ہو نے پر وہ بجائے پریشان ہونے کہ اپنے معالج سے رجوع کر سکیں۔ یہ علا مات کیا ہیں اس بارے میں جاننے کے لیے درخواست ہے۔
کہ ہماری تمام باتوں کو غور سے سنیے گا تا کہ ہماری ہر بات پر اچھے سے عمل کر سکیں آپ لوگ۔ یاد رہے کہ شادی کے بعد ہر جوڑے کی اولین خواہش اولاد کا ہونا ہوتی ہے اور اولاد کی پہلی خوشخبری حمل ٹھہرنے کی صورت میں سامنے آ تی ہے۔ اور اسی کو ہندو لوگ گود بھرائی کا نام دیتے ہیں اور ان سے منسلک رسمیں بھی کرتے ہیں لیکن یاد رہے کہ مسلمانوں کا یہ شیوہ نہیں ہے بلکہ مسلمان چاہے مردہوں یا عورتیں۔ ان کو چاہیے کہ ایسی خوش خبری سامنے آ نے پر اللہ کا شکر ادا کریں اور ہندوانا رسموں پڑ نے سے اجتناب کیا جائے۔
ہم بات کر رہے تھے کہ حمل ٹھہرنے کی ابتدائی علا مات کی۔ تو چلیے آپ کو بتاتے ہیں کہ حمل کی ابتدائی علا مات کیا ہیں ۔ پہلی علامت عام طو ر پر خواتین کے حاملہ ہونے کے تقریباً دو ہفتے بعد ماہنمواری نہ آ نے کی شکل میں ہوتی ہے لیکن یہ غلطی سے مبرا نہیں ہے اگر آپ کی مد تِ حیض میں باقاعدگی نہیں ہے۔ تو ہو سکتا ہے کہ آپ محسوس نہ کر سکیں کہ آپ کی کوئی مہنواری چھٹ گئی ہے اور بعض عورتوں کو کچھ خون تقریباً اس وقت آتا ہے جس وقت کی ماہنموار ی کی امید کر تی ہیں۔ جو غلط فہمی کا سبب ہو سکتا ہے۔