
ماہرین یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ اگر آپ کو نیند آنے میں مسئلہ ہے یا نیندکی کمی کا شکار ہے
بعض اوقات انسان خود ہی اس کا عادی ہوتا ہے۔ اگر خود اس کا عادی نہ ہو تو اپنے گھر والوں میں سے کسی سے سنا ہوگا، کہ جب ہم رات کو پاؤں کمل سے باہر کر لیتے ہیں تب ہی ہمیں نیند آتی ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ شاید اس کو خود ہی معلوم نہ ہو کہ ایسا وہ کیوں کرتے ہیں۔ البتہ وہ یہ ضرور جانتے ہوں گے کہ اس کی وجہ سے ان کو بہت پر سکون اور گہرے نیند آتی ہے۔ماہرین کہتے ہیں کہ دراصل ایک پاوں بستر سے باہر رکھنے کی صورت میں جلد کے نیچے موجود خاص طرح کی خون کی نالیاں متحرک ہوجاتی ہیں۔ یہ خون کی نالیاں جلد کی انتہائی اوپری سطح پر ہی ہوتی ہیں، یہی وجہ ہے کہ یہ کمبل کے اندر موجود پاوں اور کمبل سے باہر موجود پاوں کے درجہ حرارت کو آسانی سے محسوس بھی کرسکتی ہیں۔ اسی درجہ حرارت کو محسوس کرتے ہوئے یہ متحرک ہوتی ہیں جس وقت پاوں سے کمرے کی ٹھنڈی ہوا ٹکراتی ہے تو یہ نالیاں جسم کے درجہ حرارت کو کم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔
اچھی اور پرسکون نیند سونے کیلئے جسم کا درجہ حرارت کم ہونا بے حد ضروری ہے۔ یہی وجہ ہے۔ کہ جوں ہی پاوں کے ذریعے جسم کو موصول ہونے والے سگنلز کی بدولت جسم کا درجہ حرارت کم ہوتا ہے، ویسے ہی نیند آنا شروع ہوجاتی ہے۔اسی مرحلے کو ماہرین یوں بھی بیان کرتے ہیں، کہ جس وقت دماغ تھک جاتا ہے اور آرام کا طلبگار ہوتا ہے تو یہ جسمانی افعال کو سست کرنے لگتا ہے، ساتھ ہی جسم کا درجہ حرارت بھی گرنے لگتا ہے، اور نیند کی کیفیت پیدا ہوجاتی ہے۔ طبعی ماہرین اب یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ اگر آپ کو نیند آنے میں مسئلہ ہے یا نیندکی کمی کا شکار ہے تو آپ یہی فارمولہ اپنا لیں، قوی امکان یہی ہے کہ آپ بے انتہا اچ اور پرسکون نیند سو جائیں گے، اگر پھر بھی آپ کو سکون نہ آئے تو کسی ماہر ڈاکٹر سے مشورہ لے۔