
شرم نہیں بھرم
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ایک لڑکا جیولری والی دکان پرگیا۔ دکان والے سے کہا ” کوئی اچھی سی انگوٹھی دکھاؤ ۔ ایک لڑکی پھنسا رہا ہوں۔ لگتا ہے کسی بڑے گھر کی ہے۔ تحفہ بھی قیمتی ہونا چاہئے لیکن جیب بھی اجازت نہیں دے رہی ۔ آپ کوئی ایسی انگوٹھی دکھاؤ جو دیکھنے میں لگے کہ بہت مہنگی ہے۔
لیکن ہو ذرا سستی۔ آپ سمجھ رہے ہیں نا؟ “دکاندار حیرت سے لڑکے کو دیکھ رہا تھا۔ پھر اس نے کچھ اچھی لیکن مناسب قیمت والی انگوٹھیاں دکھائی۔ کافی دیر کے بعد لڑکے نے دو انگوٹھیاں پسند کی۔دکاندار پہلی بار بولا :”اور یہ دوسری والی کس کے لئے؟ “لڑکا ہوئے بولا :”اس کی چھوٹی بہن بھی کافی پیاری ہے یہ نہ پھنسی تو بہن سہی “ پیسے دے کر لڑکی کے گھر گیا۔ اس نے کھانے پہ کافی اہتمام کر رکھا تھا۔ لڑکی کی ماں بھی بہت اچھی طرح ملی۔ ابھی باتیں ہو رہی تھیں کہ بیل بجی۔ چھوٹی بہن دروازہ کھولنے گئی واپس آ کر بتایا پاپا بھی آ گئے۔آنے والے کو دیکھ کر لڑکا جلدی سے اپنی پلیٹ پہ جھک گیا۔لڑکی نے کہا : ”تم اتنے شرمیلے بھی ہو؟ پہلے کیوں نہیں بتایا؟“لڑکے نے کھانا چھوڑ کر باہر کی طرف دوڑ لگا دی۔ اور بولا :”تو نے کب بتایا تھا تیرے باپ کی جیولری شاپ ہے۔اللہ تعالی ہم سب کے نیک اور جائز مقاصد پورے فرمائے اور تکلیف دور فرمائے اور ہمیں پانچ وقت کی نماز کے ساتھ قرآن پاک پڑھنے کی توفیق عطا فرمائے میرے بھائیو اور بہنوں زندگی میں غم اور پریشانیاں تو ہرانسان کو آتی ہیں کبھی بھی ان غموں اور پریشانیوں سے گھبرانا نہیں ہے چاہیے جب کوئی غم آئے کوئی پریشانی آئے تو اپنا سارا غم اپنا سارا دکھرا اللہ کو سنائیں۔