اللہ نے حور کی کیا قیمت رکھی ہے ؟

حضرت مالک بن دینار تو ہمارے سب قارئین نے سنا ہوگا یہ ان لوگوں میں شامل ہیں جنہوں نے اللہ کے لئے اپنی سب خواہشات قربان کردیں اور جنہوں نے دنیا میں رہتے ہوئے آخرت کو اپنے سامنے رکھا اور اس دنیا میں صرف اور صرف اللہ کی رضا کے لئے زندہ رہے اور اللہ کی رضا پر موت آگئی ایک مرتبہ حضرت مالک بن دینار ؒ بصرہ کی گلیوں میں جارہے تھے تو انہوں نے دیکھا کہ راستے میں ایک باندی ایسے جاہ و جلال کے ساتھ جارہی تھی جیسا کہ بادشاہوں کی باندیاں ہوتی ہیں حضرت مالک ؒ نے اسکو آواز دی اور فرمایا اے باندی تجھے تیرا مالک فروخت کرتاہے

یا نہیں وہ باندی اس فقرے کو سن کر حیران رہ گئی اور کہنے لگے کیا کہا پھر کہو اور اس باندی نے مزید فرمایا اگر وہ فروخت بھی کرے تو کیا تجھ جیسا فقیر خرید سکتا ہے تو آپ نے فرمایا ہاں اور تجھ سے بھی بہتر کو خرید سکتاہوں وہ باندی یہ سن کر ہنس پڑی اور اپنے خدام کو حکم دیا کہ اس فقیر کو پکڑ کر ہمارے ساتھ لے چلو کہ ذرا مزاق ہی رہے گاخدام نے پکڑ کر ساتھ لے لیا جب وہ واپس گھر پہنچی تو اس نے اپنے آقا سے یہ سارا قصہ کہا اس کا آقا بھی یہ سن کر بہت ہنسا اور ان کو اپنے سامنے لانےکا حکم دیا جب حضرت مالک بن دینار ؒ سامنے پیش کئے گئے تو اس کے آقا کے دل پر ایک ہیبت سے چھا گئی

اور وہ کہنے لگا آپ کیا چاہتے ہیں تو انہوں نے فرمایا تو اپنی باندی میرے ہاتھ فروخت کردے تو اس کے آقا نے کہا آپ اس کی قیمت دے سکتے ہیں ؟ تو حضرت مالک ؒ نےفرمایا میرے نزدیک اس کی قیمت کھجور کی دو گھٹلیاں ہیں یہ سن کر وہاں پر جتنے بھی لوگ تھے وہ سب ہنسنے لگے تو اس کے مالک نے پوچھا کہ آپ نے یہ قیمت کس مناسبت سے تجویز کی تو حضرت مالک بن دینار ؒ نے فرمایا اس میں عیب بہت ہیں تو اس کے آقا نے پوچھا اس میں کیا کیا عیب ہیں تو آپ فرمانے لگے اگر یہ عطر نہ لگائے تو بدن میں سے بدبو آنے لگتی ہے اور اگر دانت صاف نہ کرے تو منہ میں سے سرانڈ آنے لگتی ہے

اگر بالوں میں تیل کنگھی نہ کرے تووہ پریشان حال ہوجائیں جوئیں پڑ جائیں اور سرمیں سے بو آنے لگے ذرا عمر زیادہ ہوجائے تو بوڑھی ہوجائے گی منہ لگانے کے بھی قابل نہ رہے گی حیض اس کو آتا ہے پیشاب پاخانہ یہ کرتی ہے ہر قسم کی گندگیاں یعنی تھوک رال ناک کی گندگی وغیرہ اس میں سے نکلتے رہتے ہیں غم و رنج مصیبتیں اس کو پیش آتی رہتی ہیں اور خود غرض اتنی ہے کہ محض اپنی غرض سے تجھ سے محبت ظاہر کرتی ہے محض اپنی راحت و آرام کی وجہ سے تجھ سے الفت جتاتی ہے آج کوئی تکلیف تجھ سے پہنچ جائے ساری محبت ختم ہوجائے گی انتہائی بے

وفا کوئی قول و قرار پورا نہ کرے اس کی ساری محبت جھوٹی ہے کل کو تیرے بعد کسی دوسرے کے پہلو میں بیٹھے گی اور اس سے بھی ایسے ہی محبت کے دعوے کرنے لگے گی اور پھر مزید کیا فرمایا حضرت مالک بن دینار ؒ نے کہ میرے پاس اس سے ہزار درجے بہتر باندی ہے جو اس سے کم قیمت ہے وہ کافور کے جوہر سے بنی ہوئی ہے مشک اور زعفران کی ملاوٹ سے پیدا کی گئی ہے اس پر موتی اور نور لپیٹا گیا ہے اگر کھارے پانی میں اس کا آبِ دہن ڈال دیا جائے تو وہ میٹھا ہوجائے اور اگر وہ مردہ سے بات کرے تو وہ زندہ ہوجائے اگر اس کی کلائی آفتاب کے سامنے کر دیجائے تو آفتاب بے نور ہوجائے

کہن ہوجائے اور اگر وہ اندھیرے میں آجائے تو سارا گھر روشن ہوجائے چمک جائے اگر وہ دنیا میں اپنی زیب و زینت کے ساتھ آجائے تو سارا جہان معطر ہوجائے چمک جائے اس باندی نے مشک و زعفران کے باغوں میں پرورش پائی ہے یاقوت و مرجان کی ٹہنیوں میں کھیلی ہے ہر طرح کی نعمتوں کے خیموں میں اسکا محل سرائے ہے تسنیم جو جنت کی نہروں میں سے ایک نہر ہے اس کا پانی پیتی ہے کبھی وعدہ خلافی نہیں کرتی اپنی محبت کو نہیں بدلتی اب تم ہی بتاؤ کہ قیمت خرچ کرنے کے اعتبارسے کونسی باندی زیادہ موزوں ہے سب نے کہا کہ وہی باندی

جس کی آپ نے خبر دی تو آپ ؒ نے فرمایا کہ اس باندی کی قیمت ہر وقت ہر زمانے میں ہر شخص کے پاس موجود ہے تو لوگوں نے پوچھا اس کی قیمت کیا ہے تو سبحان اللہ آپ نے کتنی خوبصورت باتیں بتائیں آپ نے فرمایا اتنی بڑی اہم اور عالی شان چیز کے خریدنے کے لئے بہت معمولی قیمت ادا کرنی پڑتی ہے اور وہ یہ ہے کہ رات کا تھوڑا سا وقت فارغ کر کے صرف اللہ جل شانہ کے لئے کم از کم دو رکعت نمازِتہجد بھی پڑھ لیجائے اور جب تم کھانا کھانے بیٹھو تو کسی غریب محتاج کو بھی یاد کرلو اور اللہ جل شانہ کی رضا کو اپنی خواہشات پر غالب کردو۔راستے میں کوئی تکلیف دہ چیز کانٹا اینٹ وغیرہ پڑی دیکھو تو اس کو ہٹادو۔اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔آمین

Sharing is caring!

Comments are closed.