”یارزّاق کا دولت کے لئے پاور فل وظیفہ“

انسان دولت کے پیچھے بھاگتا ہے پیسوں کے پیچھے بھاگتا ہے اور جب پیسہ مل جاتا ہے تو انسان مغرور ہوجاتا ہے یہ ایک حقیقت ہے اسے اگر ہم اٹل حقیقت کہیں تو کچھ برا نہ ہوگا جب انسان کے پاس ڈھیروں پیسہ جمع ہوجاتا ہے تو اس میں قدرتی طور پر کچھ غرور ساآجاتا ہے اور جو بہت زیادہ نادار غریب مجبور ہوتے ہیں وہ اس

سے مانگتے ہیں مانگنے پر مجبور ہوجاتے ہیں اور جو دینے والا ہوتا ہے وہ دیتے ہوئے گھبراتا ہے وہ یہ نہیں سوچتا کہ دینے والی تو اللہ کی ذات ہے کیونکہ اللہ تبارک وتعالیٰ کے پاس کچھ کمی نہیں وہ اپنے بندوں کو بے حساب نوازتا ہے اور جب نوازنے پر آتا ہے تو اس قدر نوازدیتا ہے کہ بندہ اس قابل نہ بھی ہو تب بھی اس کو جھولیاں بھر بھر کے نوازتا ہے ہمیں دن رات بس کس کا ذکر کرنا چاہئے اللہ تبارک وتعالیٰ کا اسی کو یاد کرناچاہئے اسی کا نام کا وسیلہ لے کر مانگنا چاہئے کیونکہ جب بندہ سب کو چھوڑ کر ایک درپکڑ لیتا ہے تو پھر اس در سے خالی لوٹایا نہیں جاتا یہاں پر ایک واقعہ بھی تحریر کئے دیتے ہیں کہ اللہ سے مانگنا کیا چیز ہے اور اللہ پر یقین کیا چیز ہے اور اللہ کے بندوں اللہ کے اولیائے کرام سے مانگنا کیا چیز ہے اور بھروسہ کیا چیز ہے؟تو راوی روایت کرتے ہیں کہ ایک دفعہ کا واقعہ ہے ایک بندہ کسی ولی کے دربار کے سامنے کھڑے ہو کر مانگ رہا تھا کہ اے اللہ کے ولی بس دس روپے کا سوال ہے اے اللہ کے ولی بس دس روپے کا سوال ہے !! وہ مانگے جارہا تھا اپنی لَے میں اپنی محبت میں اپنے جنون میں کیوں؟کیونکہ اس کو یقین تھا کہ وہ ولی مجھے دے گا چاہے جیسے بھی دے گا۔اب پاس سے ایک ایسا بندہ گزرا جو کہ ولی اللہ کا منکر تھا اور بس ایک لَے میں چلنے والا تھا وہ اس سے کہتا ہے ارے چھوڑ ! یہ تو کیا مانگتا ہے؟تو اس سے مانگ رہا ہے جو خود چلنے کے قابل نہیں اٹھنے کے قابل نہیں سننے کے قابل نہیں ہے تو اس سے مانگ رہا ہے جو نہیں دیکھ سکتا تو اس سے مانگ رہا ہے جو خود محتاج ہے چھوڑ دے

اس کو تواللہ سے مانگ تو وہ بندہ کہتا ہے نہیں میں اس اللہ کے بندے سے مانگوں گا اس بندے کو غصہ آگیا فورا جیب سے دس روپے نکالے اور اس بندے کے ہاتھ میں تھماتے ہوئے کہا جا اور یہ بار بار مانگنا چھوڑ دے اب وہ بندہ یہ کہہ کر چلا گیا وہ فقیر وہ جو مانگ رہا تھا وہ کہتا ہے اپنے ہاتھ بلند کرلیتا ہے اور کہتا ہے یاباری تعالیٰ دلائے بھی تو کس سے جو تیرا منکر ہے اور پھر اس دربار کی طرف فقیر کی طرف جس کا مزار تھا اس طرف رخ کرتا ہے اور کہتا ہے واہ اللہ کے ولی دلائے بھی تو کس سے جو تیرا بھی منکر ہے کیونکہ جب اللہ تک پہنچنا ہو تو اللہ کے ولی کے پاس جاؤ اللہ کا ولی دلائے گا ہر وہ چیز ۔وظیفہ یہ ہے کہ ایک نوٹ لیجئے چاہے وہ پانچ سو کا ہو یا ہزار کا یا جو بھی مرضی لے لیں اور اس پر بعد نماز عشاء یارزاق 21 مرتبہ پڑھ لیں اول و آخر درود پاک لازمی پڑھئے اور پھر اس نوٹ کو اپنے پرس میں رکھئے انشاء اللہ اللہ برکت عطافرمائے گا اور دولت کی بارش برسا دے گا۔اس نوٹ کو خرچ مت کیجئے جب تک کہ آپ کا مقصد حاصل نہیں ہوتا۔اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔آمین

Sharing is caring!

Comments are closed.