شادی کے بعد سب کچھ ٹھیک گھا مگر اس رات دروازے پر زور سے دستک ہوئی جب دیکھا

اتنی گہرائی سے کیا سو چا جا رہا ہے۔ تعبیر نے پو چھا کچھ نہیں نہیں بس سوچ رہی تھی کہ کیا میں کسی کا عشق بن سکتی ہوں میں ایک عام سی لڑکی ہوں میرا نام حور ہے اس کا مطلب یہ تو نہیں تکہ سچ میں حور ہوں کاش مجھے بھی سچا عشق کرنے والا کوئی ملتا کیا ہو گیا آج تمہیں حور۔ کیا سوچنے لگی ہو یار یہ عشق کی باتیں صرف کتا بوں اور فلموں میں ہی اچھی لگتی ہیں حقیقت میں ایسا کچھ نہیں ہوتا اچھا اٹھو اور تیار ہو جاؤ یو نیورستی سے دیر ہو جائے گی تعبیر نے بات کو ٹالتے ہوئے کہا تعبیر میری بہن تھی ہم دونوں جڑواں تھے وہ ایک ایسی لڑکی تھی جوان عشق محبت والی باتوں سے بہت دور تھی وہ اللہ کی راہ پر چلنے والی ایک نیک لڑکی تھی وہ ہمیشہ مجھے بھی دین کی باتیں سنا یا کرتی تھی ہمارے گھر میں تعبیر اور میری علاوہ ہمارے ابو تھے جو کہ ایک سرکار اسکول میں چھوٹے سے ملازم تھے جس سے ہماری ضروریات پوری کرتے تھے اور اماں کا ہم دونوں کی پیدائش پر ہی انتقال ہوا تھا ہماری ڈگر ی مکمل ہونے والی تھی آج ہمارا یو نیورسٹی میں آخری دن تھا۔

ہم سب دوست ایک دوسرے کو الوداع کر رہے تھے کہ اچا نک کسی لڑکی نے میرے ہاتھ مں ایک چھٹی دی اور کہا یہ تعبیر کو دینا وہ دوستوں کے ساتھ مصروف تھی اس لیے میں نے یہ چھٹی اس وقت دینا منا سب نہیں سمجھا اور بیگ میں رکھ دی شام کو جب تعبیر اور میں سونے لگے تو مجھے یاد آ یا اور تعبیر سے کہا کہ کسی نے تمہارے ناچٹھی بھیجی ہے تعبیر نے حیرانگی سے پوچھا ! چٹھی ! میرے لیے کیا بات کر رہی ہو میرے لیے چٹھی کون بھیج سکتا ہے خود ہی دیکھ لو مجھے کیا پتا اچھا زرا دکھاؤ کہاں ہے تب میں نے ہاتھ آ گے کرتے ہوئے کہا یہ لیجئے اور میں نے ہاتھ میں پکڑا دی حور باہر سے تو اس پے کوئی نام نہیں لکھا تعبیر نے کہا کیا پتا وہ ڈر گیا ہو لگتا ے کسی کو تم سے عشق ہوا ہے میں نے مذاق میں کہا چپ کر و وہ تو پڑھنے کے بعد ہی پتہ چلے گا نہ تعبیر نے کہا تعبیر نے میرے سامنے یہ چٹھی پڑھنی شروع کی جس میں لکھا تھا السلام علیکم میں آپ کی بہت عزت کرتا ہوں اس لیے آج تک یہ بات کر نا منا سب نہیں سمجھا۔ مگر آج یو نیورسٹی کا آخری دن تھا پھر شاید کبھی بو لنے کا موقع نہ ملتا تعبیر میں آپ کو پسند کرتا ہوں اور آپ سے نکاح کر نا چاہتا ہوں اگر آپ اجازت دیں تو میں آپ کے گھر نکاح کا پیغام بھیجنا چاہتا ہوں۔

آپ کے جواب کا متظر رہوں گا آپ کے پاس امتحان تک کا وقت ہے آخری پر چے کے دن آپ کا جواب سننا چاہتا ہوں۔ میں آپ کا کلاس میٹ ذیشان۔۔ یار تعبیر یہ ذ یشان تو تجھ سے محبت کر بیٹھا ہے میں نے ۔ جی میں ذیشان ہوں ۔ وہ جو کل ۔۔۔ اچھا اچھا بیٹھئے۔۔۔ حور ذرا چائے لاؤ ابو نے مجھے آواز دیتے ہوئے کہا وہ مجھے آپ سے کچھ بات کرنی تھی دراصل میں تعبیر کو بہت پسند کر تا ہوں اور اس سے نکاح کر نا چاہتا ہوں کیا میں آپ کے انکار کی وجہ جان سکتا ہوں ذیشان نے کہا ابو نے کچھ دیر چپ ہو کہا دیکھو بیٹا ہم آپ کے معیار پہ نہیں اتر سکتے اس لیے ذیشان نے ابو کی بات کاٹتے ہوئے بو لا دیکھیے مجھے اس سب سے کوئی فرق نہیں پڑ تا مجھے صرف تعبیر جیسی ہم سفر چاہیے اور کچھ نہیں مجھے آپ کے جواب کا انتظار رہے گا خداحافظ ۔ ذیشان کے جانے کے بعد ابو بہت ہی گہرائی سے سو چنے لگے اور تعبیر بھی بہت پر یشان اپنے کمرے میں بیٹھی تھی کہ ابو اس کے پاس چلے گئے اور تعبیر سے پو چھا تمہیں اس رشتے سے کوئی اعتراض تو نہیں نہیں ابو ذیشان بہت لڑ کا ہے اور تعبیر اس کے ساتھ بہت خوش رہے گی میں نے ابو کے پاس بیٹھتے ہوئے کہا اور تعبیر چپ چاپ بیٹھی رہی اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے تعبیر اور ذیشان کا نکاح ہو گیا اب صرف رخصتی باقی تھی جو کہ ایک مہینے بعد رکھی گئی تھی تعبیر اور ذیشان دونوں بہت خوش تھے۔

آج ذیشان نے تعبیر کو زور زبردستی کر کے کہیں پے بلا یا تھا۔ میں ابو سے بازار جانے کی اجازت طلب کر کے تعبیر کو ذیشان سے ملوانے گئی۔ ہم وہاں پہنچے تو ذیشان وہاں پہلے سے ہی ہمارا انتظار کر رہا تھا۔ میں نے تھوڑی دور روک کے تعبیر کو ذیشان کے پاس بھیجا ۔مگر مجھے وہاں پہ ان کی آواز اچھے سے سنائی دے رہی تھی ذیشان تعبیر سے کہہ رہا تھا میں آپ سے بہت محبت کر تا ہوں وہ بھی بہت وقت سے مگر کبھی بو لنے کی ہمت نہیں ہوتئی۔ آج مجھے اپنی قسمت پہ یقین نہیں ہو رہا ایسا لگ رہا ہے جیسے کوئی خواب ہو۔ تعبیر نے شرماتے ہوئے کہا آپ وقت کے ساتھ بدل تو نہیں۔ ابو اب سہی تھے ان کا اور ہمارا کوئی جوڑ نہیں ابو مجھے معاف کر دیں۔ مجھے تب آپ کی بات سن لینی چاہیے تھی ابو خدا کے لیے مجھے معاف کر دیں تعبیر بہت رو رہی تھی میں نے اسے بٹھا کر پانی پلا یا۔ تعبیر ہوا یا ہے یہ تو بو لو حور میرے ساتھ ایسا کیوں ہوا میں نے تو کوئی گناہ نہیں کا تھا۔ بیٹا پر ہوا کیا ہے ابو نے پو چھا۔ تعبیر نیچے کی طرف نظر رکھ کر بو لنے لگی نکاح کے بعد پہلے پہلے سب ٹھیک تھا ذیشان میری بہت عزت کرتا تھا میں بہت خوش تھی مگر آہستہ آہستہ کی توجہ مجھ پر کم ہو نے لگی میں سمجھ نہیں پا رہی تھی ہ یہ بدلتے کیوں جا رہے ہیں۔

لیکن میری محبت میں کوئی کمی نہیں آئی میں نے وہی کیا جیسا ذیشان چاہتا تھا آج ذیشان گھر سے آفس کے لیے نکل گئے تھے اور میں اور میری چھوٹی نند بازار گئے تھے اور میں نے وہاں ذیشان کو کسی لرکی کے ساتھ دیکھا گھر آکر کو ذیشان سے پو چھا تو اس نے کہا کہ انہوں نے اس لڑکی کے ساتھ نکاح کیا ہے میرے پیروں تلے زمین کھسک گئی میں گر کے بے ہو ش ہو گئی تھی۔ پتہ چلا تھا کہ تعبیر ماں بننے والی ہے اس لیے میں نے ذیشان سے رابطہ کر نے کی کوشش کی تو پتہ چلا کہ وہ ملک سے باہر گیا ہے جب یہ بات تعبیر کو پتہ چلی تو وہ ٹوٹ گئی یہ میں کیسے شخص سے محبت کر بیٹھی حور شاید اس کی محبت میں میری خدا کی طرف توجہ کم ہو رہی تھی اس لیے خدا نے میرے ساتھ ایسا کیا ۔ خدا تو خدا ہے اس کے عشق میں ڈوبی ہوتی تو شاید آج یہ اذیت نہ ملتی۔ اتنی رسوائی ہ ہوتی حور میں نے ابو کی جان لی ہے میں اس کی قاتل ہوں۔ میں ہار گئی حور۔ نہ خدا کی ہوئی نہ ابو کی اور نہ ہی ا پنی عزت کی محافظ بنی سب کچھ ختم کیا ایک جھوٹے اور دھو کے باز شخص کے پیچھے۔ دل پہ قابو کیا ہوتا ابو کی بات مان لی ہوتی تو آج اس تعبیر کے خوابوں کی سچ میں تعبیر نکلی ہوتی میں تعبیر نہیں صرف ایک خواب بن کر رہ گئی تعبیر یہ سب کہتے کہتے بے ہوش ہو گئی۔

Sharing is caring!

Comments are closed.