
قیامت والے دن وسیم بادامی اور اقرار الحسن کا گریبان پکڑوں گا بیچارے ماجد جہانگیر انتقال کر گے ان دونوں نے کیسے انھیں دھوکا دیا جانیں
انسان کا بچہ دنیا میں آتا ہے تو سب اس کی آمد کی خوشی مناتے ہیں خوب مٹھائیاں بانٹتے ہیں پھر یہ بچہ بڑا ہوتا ہے حالات سے مقابلہ کرتا ہے ارباز خان عطا سے اس مقام پر لے آتے ہیں کہ وہی لوگ جو اس کی آمد پر خوشی مناتے ہیں اس کا منہ دیکھنا گوارا نہیں کرتے اس کی اصل وجہ غربت ہوتی ہے۔جب آپ اپنی امیر ہوتے ہیں آپ کے پاس پیسہ ہوتا ہے تو ہر کوئی آپ کا دوست ہوتا ہے آپ کے ساتھ اٹھنا بیٹھنا باتیں کرنا پسند کرتا ہے۔
لیکن اس کے برعکس جب آپ غریب ہوتے ہیں تو کوئی بھی آپ کا دوست نہیں ہوتا آپ کے اپنے بھی آپ کو عزت نہیں دیتے ایسا ہی وسیم بادامی اور اقرار الحسن نے ماجد جہانگیر کے ساتھ کیا انہیں شو میں بلا کر ان کے علاج کے لیے ٹیلی تھون کی اور حالانکہ وسیم بادامی جو ابھی عمرہ پر گئے ہیں ان کے پاؤں میں بیٹھ کر کہا کہ میں آپ کو کرولا کار بھی دے دوں گا۔لیکن بعد میں بیچارے ماجد جہانگیر خان نے فون نہیں کرتے رہے ان کا فون تک اٹھانا گوارا نہیں کیا نہ کار لینا پیسے دیے
لیکن ماجد جہانگیر نے مرنے سے پہلے ایک بات ضرور بھی کہ میں ابھی تو کچھ نہیں کر سکتا لیکن اللہ کے سامنے جا کے تم لوگوں کے کرتوت بیان کروں گا تمہاری شکایت کروں گا
انسان کو معلوم نہیں ہوتا کہ کب کس کا بلاوا آ جائے۔ یہی وجہ ہے کہ آج سب کے من پسند اداکار ماجد جہانگیر انتقال کر گئے ہیں۔ انہوں نے ماضی کے مشہور ڈرامے “ففٹی ففٹی” میں مذاحیہ کردار نبھایا جو سب لوگوں کو بے حد پسند آیا۔
لیکن آج یہ کہا جا رہا ہے کہ یہ کافی عرصے سے بیمار تھے اور بیماری کی حالت میں بیڈ سے گرے جس کی وجہ سے ان کی ریڑھ کی ہڈی فریکچر ہو گئی، اسکے علاوہ سانس کا مرض پہلے سے ہی تھا جو شدت اختیار کر گیا۔
انتقال سے کچھ وقت پہلے یہ لاہور میں بھی رہے تاہم ا ب کراچی میں ہی پانی رہائش گاہ پر تھے۔جبکہ اب ن کے بیٹے فہد ماجد کے مطابق ان کی تدفین کراچی میں ہی ہوگی۔