
اگرامیدسے زیادہ خوبصورت بیوی مل جائے تو مرد کےاندر
بعض اوقات آپ کو ایسا فیصلہ لینا ہوتا ہے جو آپ کا دل توڑ دے لیکن روح کو شفایا ب کردے۔ اس وقت تک عورت کی محبت کا اعتبار نہ کرنا جب تک وہ آپ سے خود محبت کا اظہار نہیں کرتی۔ عادت محبت سے زیادہ جان لیوا ہوتی ہے۔ میں نے کئی محبتوں کوفنا ہوتے دیکھا ہے۔ مگر عادت محبت سے بھی بڑھ کر ہوتی ہے۔ محبت محبت نہیں ہوتی اصل محبت عادت کا نام ہے۔
رشتے احساس سے بنتے ہیں۔ رنگ نسل اور چال دیکھ کر تو جانور خریدے جاتے ہیں۔ ہرانسان کے اندر دو بھیڑیے ہوتے ہیں۔ ایک اچھائی کا دوسرا برائی کا غالب وہی رہتا ہے۔ جسے ہم کھکلاتے پلاتے ہیں۔ پاکیزہ ترین محبت یہ ہے کہ تم کسی شخص سے محبت کرو یہ جانتے ہوئے کہ وہ تمہارا نہیں ہوسکتا اور اسے خوش دیکھنے کی تمنا کرو۔ شادی تو کسی کسی کی ہوتی ہے۔ باقی سب تو جسم کے حصول کا اجازت نامہ لیتے ہیں۔ آپ محبت کا ہاتھ کسی جانور کےلیے بڑھائیں وہ آپ کو مایوس نہیں کرےگا۔ مجھے گرتے ہوئے پتوں نے سمجھایا ہے کہ بوجھ بن جاؤ گے تو اپنے بھی گراد یں گے۔ زندگی چڑیا گھر جیسی ہوگئی ہے۔ کہیں سانپ کہیں کتے تو کہیں گرگٹ سے واسطہ پڑتا ہے۔ دنیا کی ہرچیز انسان کی خدمت کررہی ہے۔ اگر کوئی انسان کو تکلیف دے رہا ہے۔ تو وہ خودا نسان ہی ہے ایک سچی حقیقت جو انسان نہیں سمجھتا۔ جب ہمارا یقین وہ انسان توڑتے جو ہماری خوشیوں کی آخری امید ہو۔ تو پتھر ہم پتھر کے ہوجاتے۔
پھر نہ کسی کی کڑوی باتیں ہم پر اثر کرتی ہیں۔ نہ لہجہ۔ انسان اس وقت تنہائی پسند ہوجاتا ہے جب لوگوں کو حقیقتیں سامنے آنے لگتی ہیں۔ محبت اس وقت بددعا بن جاتی ہے۔ جب وہ بہت ساری محبتوں کو روند کر آگے بڑھتی ہے۔ ایسی محبت کو یہ کہنے کو دل کرتا ہے۔ محبت تم سے نف رت ہے۔ اگر کوئی آپ کی بے انتہاء محبت کے باوجود بھی آپ کو دھوکہ دے کر چھوڑ دیتا ہے۔ تو یقین رکھیں آپ کو وہ ملے گا جو آپ کو بے انتہاء چاہتا ہوگا۔ عورت رو سکتی ہے۔ دلیل نہیں پیش کرسکتی۔ اس کی سب سے بڑی دلیل اس کی آنکھ سے گراہوا آنسو ہے۔ اگرآپ کی زندگی درد کے احساس کے بغیر گزری ہے۔ تو شاید آپ ابھی تک پیدا ہی نہیں ہوئے ہیں۔ جس گھر کی عورت کی آنکھ میں آنسو ہوتا ہے۔ اس گھر کے مرد کی جیب ہمیشہ خالی رہتی ہے۔ عورت کبھی ادھار نہیں رکھتی۔ محبت عزت خوشی نف رت وفاسب دگنا کرکےلوٹاتی ہے۔ عورت اور مرد کی سوچ میں یہ فرق ہے۔ کہ مرد آنے والے کل کا بھی نہیں سوچتا
او ر عورت اس کے ساتھ جنت میں جانے تک سوچ لیتی ہے۔ عورت اگر محبت کر بھی لے تو اقرار نہیں کرتی مرد کو محبت نہ بھی ہو لیکن اقرار ضرور کرلےگا۔ عورت محبت کا بغیر آدھی ہوتی ہے۔ جبکہ عزت کے بغیر عورت ، عورت نہیں رہتی۔ عورت اگر مرد کی خدمت کرے تو اس کے غرور کی بات بن جاتی ہے۔ اگر وہی مرد عورت کی خدمت کرے وہ سمجھتا ہے اس کی شان میں فر ق آرہاہے۔