کیلے کے اندر یہ تار نما چیز ایسی کمال کی ہے کہ اگر آپ کو اس کے فوائد پتہ چل جائیں تو آپ حیران رہ جائیں گے

کیلا روزمرہ زندگی میں استعمال کیا جانے والا عام پھل ہے جس کے فوائد ہر کوئی جانتا ہے، یہ جسم کو توانائی پہنچانے کا سبب بنتا ہے اور جسم پر بے شمار مفید اثرات مرتب کرتا ہے۔ناشتے میں کیلوں کا استعمال انسان کو دن بھر چاک و چوبند اور فعال رکھنے کا بہترین زریعہ ہے۔رپورٹ کے مطابق کیلے میں تین طرح کی قدرتی شکر پائی جاتی ہے۔ سکروز، فروکٹوز اور گلوکوز۔ کیلے میں فائبر یا ریشے بھی موجود ہوتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ

کیلے کو فوری توانائی پہنچانے کا ایک اہم ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔کبھی آپ نے غور کیا ہے جب ہم کیلے کا چھلکا اتارتے ہیں تو ایک تار نما چیز بھی ساتھ ہوتی ہے، جسے ہم چھلکے کے ساتھ اتار دیتے ہیں لیکن کیا آپ اس تار نما چیز کے فوائد جانتے ہیں۔اس تار نما چیز کے فوائد جاننے کے بعد آپ یقیناً اس چیز کو کوڑے دان میں پھیکنے کے بجائے استعمال کریں گے۔اس تار نما شے کو فلوم بنڈلز کہتے ہیں جو دراصل ایک ٹشو ہوتا ہے اور ہر پودے میں موجود ہوتا ہے، اس کا کام پھل کو نیوٹریشن فراہم کرنا ہوتا ہے۔کیلے کے اس فلوم بنڈلز میں میں وٹامن اے، وٹامن بی 6 ، فائبر اور پوٹاشیم بھاری مقدار میں پایا جاتا ہے۔یہ تار رگ کی طرح کام کرتا ہے اور پھل کو اس کی تمام تر ضروریات پہنچاتا ہے اور کیلے کے ذائقے میں اضافہ کرکے اسے بڑھنے میں معاونت کرتا ہے۔

چونکہ اب آپ تار نما چیز کی افادیت سے واقف ہوچکے ہیں تو جب بھی کیلا کھائیں تو اس تارنما چیز کو ضرور کھائیں جو آپ کو اور زیادہ غذائیت فراہم کرے گا۔ کیلے کو ہر عمر کے لوگ پسند کرتے ہیں کیلے کا مزاج گرم تر ہے کیلے میں کیلوریز زیادہ ہوتی ہیں اس لئے موٹے افراد کیلا نہ کھائیں لیکن دبلے پتلے ،کمزور اور لاغر افراد کیلے کا استعمال ضرور کریں- اس کے علاوہ کیلا ہر عمر کے بچے کو دیا جا سکتا ہے- کیلے میں وٹامن اے،وٹامن بی،وٹامن سی ،وٹامن ڈی ، وٹامن ای،گندھک،کیلشیم اور پوٹاشیم پایا جاتا ہے اس لئے کیلا ہڈیوں ،دانتوں اور بالوں کے لیے انتہائی مفید ہے گنجا پن سے محفوظ رہ سکتے ہیں- کیلے میں آئیوڈین ،پروٹین،نشاستہ ،فولاداور شکر بھی موجود ہوتی ہے یہی وجہ ہے کہ کیلا جسم میں خون پیدا کرتا ہے

اور وزن بڑھانے میں مددگار ہے اس لئے کمزور افراد یا جن کا وزن کم ہو وہ کیلے کھانا شروع کر دیں۔ کیلا کچا بھی کھایا جاتا ہے لیکن ہمیشہ کیلا پکا ہوا ہی کھانا چاہئے کیلے میں نائٹروجن کی مقدار موجود ہونے کی وجہ سے یہ جسم میں تناؤ اور سختی رہتی ہے ڈھیلا پن نہیں ہوتا۔کیلے کھانے سے معدے کی تیزابیت ختم ہو جاتی ہے کیلا چہرے اور آنکھوں کو ایک نئی چمک اور دلکشی فراہم کرتا ہے۔خواتین میں حیض کی بے قاعدگی ،بندش اور بانجھ پن میں فائدہ مند ہے۔ کیلا ایسا پھل ہے جس میں تمام پھلوں سے زیادہ توانائی پائی جاتی ہے کیلے کو کبھی بھی خالی پیٹ نہیں کھانا چاہیے کیونکہ اس سے معدے پر بوجھ پڑتا ہے- کیلے میں توانائی بہت زیادہ ہے لیکن یہ ذرا دیر سے ہضم ہوتا ہے

اب تو کیلا سارا سال ہی مارکیٹ میں موجود ہوتا ہے- اس کے علاوہ یہ کم قیمت پھل ہے لیکن اس کے فوائد بہت زیادہ ہیں- کیلا مردوں کے خاص امراض میں بھی فائدہ مند ہے کیلا جریان ،مردانہ کمزوری اور کثرت احتلام میں فائدہ مند ہے۔کیلا قوت باہ میں اضافہ کا سبب بنتا ہے اس کے علاوہ اگر کیلا کم کھایا جائے تو یہ قبض کا سبب بن جاتا ہے- لیکن اگر زیادہ مقدار میں تین چار کیلے کھائیں جائیں تو یہ قبض کو دور کر دیتا ہے کیلے کو بلڈ پریشر کے مریض بھی کھا سکتے ہیں- کیلا مثانے کی جلن،آنتوں کے امراض اور گردوں کی بیماری میں مفید ہوتا ہے ۔ کیلا بچوں کی جسمانی نشونما کرتا ہے اور جسم پر گوشت چڑھتا ہے کیلا کھانے سے جسم کے فاسد مادوں کا اخراج ممکن ہو جاتا ہے کیلا پیچش اور اسہال میں کھانا مفید ہے

کیلا نہ صرف جسمانی صحت کے لیے مفید ہے بلکہ یہ ذہنی صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہوتا ہے اگر صبح ناشتہ میں بچوں کو دودھ میں کیلا ڈال کر دیا جائے تو یہ ان کی صحت کا ضامن بھی ہے اور سارا دن انہیں بھوک بھی نہیں ستائے گی کیونکہ ایک کیلے میں ایک روٹی کے برابر توانائی ہوتی ہے اسی لئے کیلا بدن کو فربہ کرتا ہے شدید کھانسی کی صورت میں کیلا کھا لیا کریں اس سے کھانسی میں افاقہ ہو جاتا ہے اس کے علاوہ سینے کی جلن میں بھی اگر کیلا کھایا جائے تو آرام ملتا ہے۔

Sharing is caring!

Comments are closed.