صرف چار مرد عورت سے سچی محبت کرتے ہیں

قدرت نے مرد کو طاقت اور عورت کو زبان دے کر حساب برابر کردیا۔ غربت مرد کو ن ن۔گ ا کردیتی ہے اور پیسہ عورت کو ۔ گ.نا ہ کا اصل مرکز۔عورت کاجس۔م اور مرد کا دماغ ہے۔ میں نے حسین عورتوں کو عام طور پر بے ضم۔یر اور ل۔الچی پایا ہے ۔ عورت کو ناقص العق۔ل کہنے والے عورت کو ایک ادا پر اپنی عقل ک۔ھو بیٹھتے ہیں۔ عورت مرد پر بہت جلد اث۔ر کرتی ہے۔

وہ دونوں میں نہیں گ۔ھنٹوں میں پاگ۔ل ہوجاتا ہے۔ اورمرد عورت پر بہت دیر بعد اث۔ر کرتا ہے۔ اور اتنا گہرا اث۔ر کرتا ہے کہ عورت ساری زندگی سنبھ۔ل نہیں پاتی۔ اگر عورتیں بھی غیر ت کے نام پر ، مردوں کو ق ت ل کرتیں۔ تو مرد صرف بیالوجی کی کتابوں میں ملتے۔ ویسے عورت آزادانہ رہنا چاہتی ہے ۔ ظاہر کرتی ہے کہ اسے کسی کی ضرورت نہیں ، مگر زندگی کے ہر موڑ پر مرد کی محتاج نظر آتی ہے۔ یہاں تک کہ اپنا دکھ ، درد سنانے کےلیے بھی مرد کا کندھا تلاش کرتی ہے۔

عورت کبھی بھی مرد سے مطمئن نہیں ہوتی اس میں ہمیشہ بہترین کی گنجائش موجود ہوتی ہے۔ کم عقل عورت اپنے شوہر کو غلام بناتی ہے اور خود ایک غلام کی بیوی کہلاتی ہے۔ جبکہ عقلمند عورت اپنے شوہر کو بادشاہ بناتی ہے۔ اور خود ا سکی ملکہ بنتی ہے۔ عورت کے ہمدرد صرف چار مرد ہیں۔ باپ ، بھائی ، خاوندا ور بیٹا۔ باقی کسی اور مرد سے ہمدردی عورت کےلیے خط۔رناک ہے۔عورت امیر آدمی نہیں چاہتی ، خوبصورت یا شاعر بھی نہیں ، وہ ایک ایسا مرد چاہتی ہے جو اس کی آنکھوں کو پڑھ سکے ، اس کا ہاتھ اپنے سینے پر رکھ کر کہہ سکے کہ یہاں تمہارا گھر ہے۔

Sharing is caring!

Comments are closed.